اگران حالات اور ان دیار اغیارمیں آج اسلام اپنی تمام خصوصیات وامتیازات کے ساتھ نظر آرہا ہے، تو وہ ہمارے مدارسِ اسلامیہ کے زیر احسان ہے، شہر شہر ، گلی گلی، قریہ قریہ، چھوٹی بڑی، کچی پکی جو مساجد آباد نظر آرہی ہیں، مختلف تحریکوں کی شکل میں مسلمانوں کی ایمانی ، عملی ، اخلاقی اصلاح کا جو جال ہرسمت بچھا ہوا ہے، یا کسی بھی جگہ دین کا شعلہ یا اس کی تھوڑی سی رمق اور چنگاری سلگتی ہوئی نظر آرہی ہے وہ انھیں مدارس کا فیضِ اثر ہے،ہندوستان اور دنیا بھر میں قائم یہ مدارس اسلام كے مراكز ، اس كے مضبوط قلعے اور علوم اسلامیہ كے سرچشمے ہیں اور یہ سب موجودہ وقت میں بھی مكمل یك سوئی كے ساتھ اپنی خدمات میں مصروف ہیں۔
ہمارا یہ “مدرسہ اسلامیہ آن لائن” بھی در حقیقت انہی اداروں كی ایك كڑی ہے ، اسی قافلہ كا ایك حصہ ہے ، انہی مدارس اور بانیان مدارس رحمہم اللہ كے نقش قدم اور اصول و نظریات پر قائم ہے ،اور انہی مقاصد پر كام كر نے كے لیے قائم كیا گیا ہے، بس فرق آف لائن اور آن لائن كا ہے ، اس دور میں انٹر نیٹ اور مواصلات كے نظام كی اس درجہ ترقی نے تعلیم كے لیے بھی جوآن لائن مواقع پیدا كردیے ہے ، ہم انہی سہولیات كو اسلام اور اسلامی علو كی خدمت ، اور مسلمانوں تك دین اور علوم دین پہنچانے كے كام میں استعمال كر نا چاہتے ہیں ، ہندوستان اور دینا كے كسی بھی خطہ میں موجود علم كی طلب اور پیاس ركھنے والے لوگ اس آن لائن مدرسہ كے كورسیز میں داخلہ لے كر علم دین سے سیراب ہوسكتے ہیں ، اور وہ علم جو ہر مسلمان پر فرض عین ہے وہ بھی حاصل كر سكتے ہیں ، اور اس كے علاوہ اسلام كی گہری بصیرت كے لیےدوسرے متعلقہ اور معاون علوم بھی پڑھ سكتے ہیں، اور زیور علم و خشیت سے آراستہ ہوكر سعادت دارین كی منزل پاسكتے ہیں۔ ان شاءاللہ، اللہ ہم سب كو اخلاص كے ساتھ خدمت كی توفیق دیں، اور قبول فرمالیں۔
:مدرسہ اسلامیہ كے سلسلہ میں كچھ اہم باتیں یہ ہیں
تعلیم بالغاں خدمت كا اصل میدان ہے عام مسلمانوں كی اكثریت بچپن میں تو دین كا كچھ علم حاصل كر لیتی ہیں ، لیكن بالغ ہونے كے بعد ، جب عقل و شعور پختہ ہوتی ہے ، اس وقت وہ علم دین حاصل كرنے پر توجہ نہیں دے پاتے ، ان كے پاس دین كی جو كچھ معلومات ہوتی ہے وہ اس طرح كی ہوتی ہے كہ متفرق طور پر كبھی كہیں كچھ سن لیا ، كبھی كہیں كچھ پڑھ لیا بس، انہوں نے پختہ عقل و شعور كی حالت میں دین كو مرتب و مفصل طور پر نہیں پڑھا اور سمجھا ہوتا ہے ، جس كے منفی نتائج ان كی ذات اور معاشرہ پر پڑتے ہیں، اور اگر وہ اسی حالت میں كسی اسلام مخالف فكر و كلچر كے ماحول میں پہنچ جاتے ہیں تو نتائج مزید خطرناك شكل اختیار كر لیتے ہیں ، اسی صورت حال كی وجہ سے ہم نے اپنی تو جہ كا اصل میدان تعلیم بالغاں كو بنایا ہے۔
ہمارا تعلیمی نظام مرد و خواتین دونوں كے لیے ہے مذكورہ بالا صورتحال مرد اور خواتین دونوں طبقہ میں ہے، اس لیے ہم نے دونوں كے لیے نظام بنای ہے ۔ اور لڑكیوں كی آف لائن تعلیم میں كئی طرح كی مشكلات درپیش ہیں ، اس لیے ان كا معاملہ ان دنوں زیادہ ناز ك بن گیا ہے، ان كی ذاتی زندگیوں اور گھریلو مسائل میں صورت حال مظید ابتری كی كی طرف بڑھ رہی ہے، اس كے پیش نظر خواتین اس دارہ كی اہم مخاطب ہیں۔ بہت سے گھرانوں میں مرد كام پر چلے جاتے ہیں ، اور عورتیں فارغ گھر میں ہوتی ہیں، وہ اپنے ان اوقات میں علم دین كے مختلف كوسیز میں داخلہ لے كر مرتب طور پر دین سیكھ سكتی ہیں ۔
دیار غیر میں بسنے والے مسلمانوں كے لیے بھی ہے بہت سے مسلمان گھرانے ایسے دور دراز علاقوں اور ملكوں میں رہتے ہیں جن كے لیے اور جن كے بچوں كے لیے مكتب یا مدرسہ پہنچنا مشكل ہوتاہے ، اور وہ خو اپنے لیے یا اپنے بچوں كے لیے آن لائن دینی تعلیم كا نظام چاہتے ہیں ، ہم ان كے لیے بھی اپنی خدمات پیش كرینگے، ان شائ اللہ ۔
كورسیز كی مدت اور وقت تعلیم مختلف پہلووں كو سامنے ركھ كر ہم نے اپنا نظام كافی لچك دار ركھا ہے، ہمارے كورسیز مختصر ارو طویل مدتی دونوں طرح كے ہونگے، اسی طرح تعلیم روزانہ بھی ہوگی اور ہفتہ كی چھٹی كے دنوں میں بھی، كس كورس میں كیا نظام ہوگا یہ اس كے اعلان كے ساتھ واضح كر دیا جائے گا۔
عمر و مشغلہ كی كوئی قید نہیں ہے ہمارے اس مدرسہ كے كسی بھی كورس میں داخلہ كے دروازے سب كے لیے كھلے ہیں، خواہ وہ كسی كالج و یونیورسٹی میں پڑھ رہے ہویا پڑھا رہے ہو، كسی ملازمت سے جڑے ہوں یا تجارت سے، كوئی بھی مشغلہ ہو اور كچھ بھی عمر ہو ، اگر آپ میں اسلام كو پڑھنے اور سمجھنے كا سچا جذبہ ہے تو ہم آپ كا استقبال كرتے ہیں۔
تعلیم گروپ كی شكل میں بھی ہوگی اور انفرادا بھی ہمارے اكثر كورسیز گروپ كی شكل میں تعلیم كو ذہن میں ركھ كر بنائے گئے ہیں، لیكن اگر كسی كی جانب سے انفرادی طور پر كچھ پڑھنے كی درخواست آئیگی تو اس كے لیے بھی اننظام كی پوری كوشش ہوگی ، ان شاءاللہ۔
طلبۂ مدارس كے لیے كچھ مفید كورسیز بعض مر تبہ كسی وجہ سے بعض طلبہ نحو صرف میں تو كچھ عربی و اردو انشاء پردازی میں كمزور رہ جاتے ہیں ، اور وہ عید كی تعطیل كلاں میں تقریبا 50 دن فارغ رہتے ہیں ، تو ہم نے ان كے لیے كچھ مفید كورسیز بنائے ہیں ، وجن میں داخلہ لے كر وہ ان كمیوں كی تلافی كر سكتے ہیں ، جیسے نحو و تركیب كورس ، صرف و تعلیل كورس، عربی جملہ سازی سے انشاء پردازی كورس، اردو مضمون نویسی كورس وغیرہ ۔ اسی طرح ان كے انگلش كا بھی ایك مسئلہ ہے ، ہم ةنے اس كے لیے یہ ایك پانچ سالہ نطام بنایا ہے كہ اگر وہ پانچ سال رمضان كی چھٹی میں انگریزی پڑھ لیں تو یہ ان كے لیے مفید ہو سكتا ہے ، اور بعد میں جو وقت وہ اس كو دیتے ہیں زہ بچ سكتا ہے ۔